پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اپنے ویب سائٹ پر ایک باقاعدہ اشتہار پوسٹ کرتے ہوئے نئے مستقل ہیڈ کوچ کی تلاش کا آغاز کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، کرکٹ بورڈ ایک ایسے لیول III کے مستند کوچ کی تلاش میں ہے، جس کے پاس قومی یا ڈومیسٹک سطح کی کرکٹ ٹیموں کو کوچنگ دینے کا کم از کم 10 سال کا تجربہ ہو۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب ذرائع کے مطابق جاوید اب ہیڈ کوچ کی ذمہ داری میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
یاد رہے کہ سابق فاسٹ باؤلر کو نومبر پچھلے سال میں عارضی طور پر وائٹ بال ہیڈ کوچ کے طور پر مقرر کیا گیا تھا، جب گیری کرسٹن نے آسٹریلیا کے دورے سے چند روز پہلے یہ عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
اس کے بعد انہیں تمام فارمیٹس کے عارضی ہیڈ کوچ کے طور پر ترقی دی گئی تھی کیونکہ جیسن گلیسپے نے کرکٹ بورڈ کے ساتھ اختلافات کی بنا پر اپنا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
جاوید کا عارضی ہیڈ کوچ کے طور پر عہدہ آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی 2025 کے ساتھ ختم ہونے والا تھا، تاہم انہیں نیوزی لینڈ کے وائٹ بال ٹور کے لیے توسیع دی گئی تھی، جو اس مہینے کے شروع میں مکمل ہوا۔
لیکن اب پی سی بی نے اس عارضی فاسٹ باؤلر کو مزید توسیع نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم، ان کی ممکنہ علیحدگی کے باوجود، جاوید پاکستان کی کرکٹ سیٹ اپ میں ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سینٹر بننے میں دلچسپی رکھتے ہیں، جس کے لیے کرکٹ بورڈ نے اشتہار بھی جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ ہائی پرفارمنس سینٹر کے ڈائریکٹر کا عہدہ ندیم خان کے استعفیٰ کے بعد خالی ہو گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق، کرکٹ بورڈ محدود وسائل کی وجہ سے سابق قومی کرکٹرز کی نسبت غیر ملکی کوچ لانے کی طرف مائل ہے۔ ماضی میں اعلیٰ شخصیات کو بھرتی کرنے کے رجحانات کے باوجود، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی اس بار کسی معروف شخصیت کی تلاش میں نہیں ہے۔
ناقی کی خواتین کرکٹ ٹیم کی تعریف
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے تصدیق کی ہے کہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم آنے والے آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے بھارت نہیں جائے گی، جو اس سال کے آخر میں منعقد ہو گا۔
نقوی نے یہ بیان ہفتہ کو لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن (LCCA) گراؤنڈ کے دورے کے دوران دیا، جہاں انہوں نے خواتین کرکٹ ٹیم سے ملاقات کی۔ ٹیم نے آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کوالیفائر میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ پاکستان نے اس ٹورنامنٹ میں پانچ مسلسل میچز جیتے، جن میں آخری میچ میں بنگلہ دیش کے خلاف سات وکٹوں سے فتح حاصل کی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے نقوی نے بورڈ کی پوزیشن کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی ٹیم کو بھارت نہیں بھیجے گا، جیسا کہ "فیوزن فارمولہ” پہلے ہی آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی کے دوران متعارف کرایا گیا تھا۔
نقوی نے کہا:
"پاکستان بھارت نہیں جائے گا کیونکہ یہ فارمولا پہلے ہی منظور کیا جا چکا ہے۔”
جب ان سے سوال کیا گیا کہ آیا پاکستان کے میچز کے لیے نیوٹرل مقام ممکن ہے، تو نقوی نے کہا کہ فیصلہ میزبان ملک پر ہے، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کسی صورت بھارت نہیں جائے گا۔
پاکستان نے خواتین کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے اپنی جگہ مضبوط کارکردگی کے ساتھ حاصل کی، جس میں تھائی لینڈ کے خلاف 87 رنز کی فتح اور پھر بنگلہ دیش کے خلاف آخری میچ میں فتح شامل ہے۔ اس ٹیم کی قیادت فاطمہ ثنا نے کی اور پوری کوالیفائر ٹورنامنٹ میں یہ ٹیم ناقابلِ شکست رہی۔
نقوی نے ٹیم کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا:
"جب ٹیم ایک یونٹ کی طرح کھیلتی ہے تو ایسے نتائج سامنے آتے ہیں۔ ان کو یقیناً ان کی کامیابی پر انعام دیا جائے گا۔ وہ اس کے حقدار ہیں۔”
