الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد بیرسٹر گوہر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نہیں رہے۔
11 صفحات پر مشتمل تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے ممبر خیبر پختونخوا جسٹس (ریٹائرڈ) اکرم اللہ نے تحریر کیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا ہے کہ ’تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کو درخواست گزاروں کی جانب سے چیلنج کیا گیا تھا۔‘
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پولیٹیکل فنانس ونگ کی جانب سے بھی پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر اعتراضات سامنے آئے تھے۔
فیصلے میں یہ کہا گیا ہے کہ ’عمر ایوب خان کو کسی آئینی فورم نے پارٹی سیکریٹری جنرل تعینات نہیں کیا، لہٰذا وہ نیاز اللہ نیازی کو پارٹی کا چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنے کے مجاز نہ تھے۔‘
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کی مدت 13 جون تک تھی، انہوں نے 10جون 2022 تک کوئی الیکشن نہیں کروایا، پارٹی کا حالیہ الیکشن بھی آئین و قانون کے مطابق نہیں تھا۔‘
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ’پاکستان تحریک انصاف پر اعتراض تھا کہ اس نے انٹرا پارٹی انتخابات خفیہ طریقے سے کرائے، بلے کا انتخابی نشان حاصل کرنے کے لیے ایسا کیا گیا۔