پنجاب حکومت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں متعدد سہولیات فراہم کر دی ہیں۔
انتہائی معتبر ذرائع نے ’جنگ‘ کو بتایا کہ عمران خان کے لیے جو چار سیل مختص کیے گئے ہیں ان میں ہر ایک کا سائز 8 فٹ چوڑا اور 12 فٹ لمبا ہے، چاروں سیلوں کے آگے ایک برآمدہ ہے جہاں وہ ورزش کر نے کے علاوہ ٹہل سکتے ہیں جس سیل میں عمران خان سوتے ہیں وہاں سے ٹوائلٹ ختم کرکے دوسرے سیل میں بنا دیا گیا ہے جب کہ ٹوائلٹ کی جگہ نہانے کے لیے بڑا سائز شاور روم بنا دیا گیا ہے، ہاتھ منہ دھونے کے لیے سیل کے باہر بیسن لگا دیا گیا ہے۔ عمران خان کو جیل کی خوراک دی جارہی ہے البتہ اس خوراک کو کھانے سے قبل تین ڈاکٹرز چیک کرتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کو جیل میں پہلے دن ہی ان کی خواہش پر جائے نماز، قرآن پاک اور مشہور اسرائیلی مصنف اور تاریخ دان Yuval Novah Harari کا مشہور ناول Homo Deus اور دیگر کتابیں مطالعے کے لیے دی گئی ہیں، عمران خان کو جیل میں آتے ہی شیونگ کا سامان فراہم کر دیا گیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے 11اگست کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اٹک جیل میں ’بی‘ کلاس دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کو فی الحال اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
عمران خان کے کھانے کو تین ڈاکٹرز چیک کرتے ہیں
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے پاکستان پرزنز رولزکے رول 243 اور 248کے تحت بلا شک و شبہ مسٹر نیازی جیل میں ’بی ‘ کلاس کے مستحق ہیں، پنجاب حکومت نے اس خط کے جواب میں بشریٰ بی بی کی محکمہ داخلہ کی طرف سے ’بی‘ کلاس دینے کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
’جنگ‘ کو ملنے والی بشریٰ بی بی کے اس خط کی کاپی کے مطابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ پنجاب سے استدعا کی گئی ہے کہ اٹک جیل میں ’بی‘ کلاس کی سہولت موجود نہیں اس لیے عمران خان کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے۔ اس کے علاوہ انہیں گھر کے کھانے اور ذاتی معالج سے ملنے کی اجازت دی جائے۔
عمران خان کو جیل میں آتے ہی شیونگ کا سامان فراہم کر دیا گیا تھا
خط میں کہا گیا ہےکہ جیل مینوئل کے مطابق حکام نے انہیں 12گھنٹے میں ’بی‘ کلاس کی سہولیات فراہم کرنا تھیں جو 12دن گزرنے کے بعد بھی فراہم نہیں کی گئیں جو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے لیڈر کی توہین ہے۔
بشریٰ بی بی نے اپنے خط میں درخواست کی کہ یہ انسانی حق ہے کہ کسی شخص کو میڈیکل اور صحت کے حوالے سے سہولیات فراہم کی جائیں۔