سپریم کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی دیگر مقدمات میں گرفتاری روکنے کی درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی گئی۔
وکیل سلمان صفدر نے چیئرمین تحریک انصاف کی طرف سے آئینی درخواست دائر کی تھی جس میں عمران خان کی دیگر مقدمات میں روکنے کی استدعا کی گئی تھی۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے لگائے گئے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست میں آرٹیکل 184/3 کے اجزا کو پورا نہیں کیا گیا، درخواست گزار نے ذاتی مفاد سے متعلق درخواست 184/3 کے تحت دائر کی۔
رجسٹرار آفس کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر یہ اعتراض بھی دائر کیا گیا ہے کہ درخواست گزار نے براہ راست سپریم کورٹ سے رجوع کیا، درخواست گزار نے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا، درخواست گزار کے پاس ٹرائل کورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا متعلقہ فورم موجود تھا۔
سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار ثابت نہیں کر سکا کہ کون سا بنیادی حق متاثر ہوا اور یہ کیسے عوامی مفاد کا معاملہ ہے، ایک درخواست میں غیر متعلقہ نہ سمجھ آنے والی مختلف استدعا کی گئیں۔
خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 5 اگست کو توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ اٹک جیل میں قید ہیں جبکہ کچھ روز قبل ایف آئی اے نے بھی سائفر کیس میں عمران خان کو گرفتار کر لیا تھا۔