امریکی پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ انھوں نے امریکہ اور کینیڈا میں کم از کم چار سکھ علیحدگی پسند رہنماؤں کو قتل کرنے کے مبینہ منصوبے میں ایک انڈین باشندے پر فرد جرم عائد کی ہے۔ ادھر وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے ترجمان نے انڈیا کو علاقائی شراکت دار کہتے ہوئے ان الزامات کو سنجیدہ قرار دیا ہے۔
ان الزامات کی کڑیاں اس سال کینیڈا میں سکھ کینیڈین شہری کے قتل ساتھ بھی جوڑے گئی ہیں۔ اس ساری صورتحال میں یہ سوال بھی کیا جا رہا ہے کہ اس شہری کے قتل سے پہلے امریکہ کو اس منصوبے کے بارے میں کیا معلومات تھیں۔
چیک ریپبلک میں امریکی درخواست پر گرفتار انڈین شہری نکھل گپتا پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک امریکی شہری کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان کا نشانہ کینیڈین دہری شہریت کے حامل گرو پتونت سنگھ پنوں تھے۔
اس سال ستمبر میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈین شہری اور سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیب سنکھ نجر کے قتل میں انڈین حکومت کے ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا جس کی انڈیا نے تردید کی تھی۔