ایل سیز (لیٹر آف کریڈٹ) کھلنے میں مسلسل تاخیر اور محکموں کی چپقلش کی وجہ سے کئی ماہ قبل کراچی پہنچنے والی سینکڑوں گاڑیاں، مشینیں، کپڑے اور اشیا خورونوش سمیت دیگر سامان اب تک کلئیر نہیں ہو سکا ہے۔
کار امپورٹرز کے مطابق اس وقت کراچی کی بندرگاہ پر 650 سے زائد گاڑیاں موجود ہیں۔ جنہیں کلیئر کرنے کے لیے روز دفاتر کے چکر لگا رہے ہیں، لیکن مسئلہ حل نہیں ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسٹمز اہلکار ایک روز ایک بات بتاتے ہیں دوسرے روز دوسری بات کرتے ہیں۔
امپورٹرز حکومت کی پالیسی سے نالاں ہیں۔ ان کے مطابق پاکستان میں کہا کچھ جاتا ہے اور کیا کچھ جاتا ہے۔ حکومتی اعلان پر پیسے جمع کروا دیے، اب اپنے خریدے سامان کی تمام ادائیگیوں کے باوجود در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔