وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’9 اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کر دی جائیں گی۔‘
جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں اتحادی جماعتوں کے ارکانِ پارلیمنٹ کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’15 ماہ میں تمام تنقید کے باوجود ریاست کو بچایا۔‘
’آج ہمارا ضمیر مطمئن ہے کہ ہم نے سیاست کی قربانی دے کر ملک کو بھنور سے نکالا۔ مشکل وقت میں حکومت سنبھالی تو ہر طرف خطرات تھے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’آئندہ چند روز میں ہماری حکومت ختم ہو جائے گی۔ کوشش ہے کہ سب کے لیے قابل قبول نگراں سیٹ اپ تشکیل دیا جائے۔‘
وزیراعظم کے مطابق ’مخلوط حکومت کا سفر 11 اپریل 2022 کو شروع ہوا تھا، ہم نے مشکل وقت میں اس وقت حکومت سنبھالی جب ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔‘
’ہمیں اتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جو بیان نہیں کی جا سکتیں، ہمیں اندازہ تھا کہ صورت حال خاصی خراب ہوچکی ہے اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاملہ بہت دور تک چلا گیا اور بالکل ٹوٹنے والا ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’میرے لیے آئی ایم ایف کا چیلنج بڑا تھا جس نے میری نیندیں حرام کر رکھی تھیں، تاہم اسحاق ڈار بہت مطمئن تھے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام نہ بھی ملا تو ہم دیوالیہ نہیں ہوں گے۔‘
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ’ہم ڈیفالٹ نہ بھی کرتے تو اس کے باوجود ہماری معیشت کی حالت بہت خراب ہوجانا تھی، ڈالر کہیں ہوتا اور روپیہ کہیں ہوتا، درآمدات پر بھی مزید دباؤ آنا تھا۔‘