اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست کل اعتراضات کے ساتھ سماعت کےلیے مقرر کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک جیل میں حراست غیرقانونی قراردی جائے اور انہیں جیل میں اے کلاس کی سہولتوں کی فراہمی کاحکم دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر فیصل سلطان کو چیئرمین پی ٹی آئی کا میڈیکل چیک اپ کرنےکی اجازت دی جائے اور انہیں اپنی فیملی اور وکلا سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے دائرہ اختیار نہ ہونے کا اعتراض کر رکھا ہے۔ اس کے علاوہ وکالت نامہ پر چیئرمین پی ٹی آئی کے دستخط نا ہونےکا بھی اعتراض عائد کیا گیا ہے۔
ہائیکورٹ نے عمران خان کی اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست کل اعتراضات کے ساتھ سماعت کےلیے مقرر کردی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کےچیف جسٹس عامر فاروق کل اعتراضات کے ساتھ سماعت کریں گے۔
خیال رہے کہ 5 اگست کو ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد پولیس نے عمران خان کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کیا تھا اور وہ وہاں سزا کاٹ رہے ہیں۔