جب ایک حکومت اپنی آئینی مدّت مکمل کرکے اقتدار سے رخصت ہوتی ہے تو بہت سے دعوے کیے جاتے ہیں جس کی ایک مثال سندھ کی صوبائی حکومت بھی ہے جو اب صوبے میں غیرمعمولی ترقی کے دعوے کر رہی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی سندھ میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے حکومت کر رہی ہے۔ یہ جماعت وفاقی حکومت کی ایک اہم اتحادی بھی رہی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں اگر سندھ کی بہتری کے لیے شروع کیے گئے منصوبوں پر نظر ڈالیں تو 10 ایسے منصوبے نظر آتے ہیں جنہیں سندھ حکومت اپنی بڑی کامیابی قرار دیتی ہے۔
ان میں ٹرانسپورٹ کا بہتر نظام، سرکاری ہسپتالوں کی بہتری، تعلیمی اصلاحات، صاف پانی کی فراہمی، خواتین کو بااختیار بنانا، سماجی بہبود کے پروگرامز، توانائی کے شعبے میں بہتری، زراعت کی بہتری، امن و امان کی صورتحال اور تاریخی ورثے کی حفاظت وغیرہ شامل ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں اور سماجی کارکن حکومتی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے محض تشہیری مُہم قرار دے رہے ہیں۔
ٹرانسپورٹ کا نظام
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن نے اُردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی حکومت نے سندھ میں ٹرانسپورٹ کا بہتر نظام قائم کیا ہے۔
’شہر کے مختلف روٹس پر الیکٹرک بسوں سمیت دیگر بسیں چلائی جا رہی ہیں، اس کے علاوہ خواتین کے لیے الگ سے بسوں کا انتظام بھی کیا گیا ہے جس سے عوام کو بہتر سفری سہولیات دستیاب ہوئی ہیں جبکہ وفاقی حکومت کے تعاون سے گرین لائن اور اورنج لائن کی سہولت بھی عوام کے لیے موجود ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدر آباد میں بھی عوام کے لیے بس سروس کا آغاز کیا ہے۔ اس کے علاوہ لاڑکانہ میں بھی بسیں چلائی گئی ہیں۔
’ٹرانسپورٹ کا بجٹ پانچ ارب سے بڑھا کر 13 اعشاریہ چار ارب روپے کیا جا چکا ہے۔ حکومت پہلے مرحلے میں کراچی، ٹھٹھہ، بدین اور میرو خان میں جدید ٹرمینلز قائم کرنے جا رہی ہے۔ ٹھٹھہ اور میرو خان میں بس ٹرمینلز پر تعمیر کا کام جاری ہے۔‘
کراچی سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن ایڈووکیٹ ساجد لطیف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ٹرانسپورٹ کا نظام اب بھی حکومت کی توجہ کا منتظر ہے۔
’کراچی میں لائی گئی بسیں شہر کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ کئی روٹس پر تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بسیں چلانے کا مقصد عوام کو سہولت فراہم کرنا نہیں بلکہ محض دکھاوا ہے۔‘
ایک رپورٹ کے مطابق کراچی کے سات روٹس پر اس وقت 250 بسیں چلائی جا رہی ہیں جن میں پیپلز بس سروس کی ریڈ بس، الیکٹرک بس اور خواتین کے لیے چلائی گئی پنک بس سروس شامل ہے۔ گرین لائن اور اورنج لائن بس سروس اس کے علاوہ ہے۔
صحت کے شعبے میں کیا گیا نمایاں کام
سندھ حکومت کے ترجمان اور میئر کراچی بیریسٹر مرتضیٰ وہاب نے اس حوالے سے اُردو نیوز کو بتایا کہ ’رواں سال صوبائی حکومت نے صحت کے بجٹ میں 10 اعشاریہ ایک فی صد کا اضافہ کیا ہے۔ اس اضافے کے بعد صحت کے مجموعی بجٹ میں 227.8 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔‘