حماس نے اتوار کو جنگ بندی معاہدے کے تحت تیسرے مرحلے میں 14 اسرائیلیوں سمیت مزید 17 یرغمالیوں کو رہا کیا۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوی ایٹڈ پریس کے مطابق ریڈ کراس کے نمائندوں نے اتوار کو دیر گئے یرغمالیوں کو غزہ سے باہر منتقل کیا اور ان میں سے کچھ کو براہِ راست اسرائیل کے حوالے کر دیا گیا، جبکہ کچھ مصر کے راستے روانہ ہوئے۔
فوج کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں میں سے ایک کو براہ راست اسرائیلی ہسپتال پہنچایا گیا۔اس معاہدے کے تحت اسرائیل کو بھی اتوار کو 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا تھا۔ یہ مسلسل تیسرا دن ہے جب حماس نے فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی کے آخری دن پیر کو چوتھا تبادلہ متوقع ہے۔ مجموعی طور پر 50 یرغمالیوں اور 150 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جانا ہے۔ امریکہ اور قطر کی قیادت میں بین الاقوامی ثالث جنگ بندی کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے قبل قطری اور مصری ثالثوں نے کہا تھا کہ کئی گھنٹوں کی تاخیر کے بعد حماس نے جنگ بندی کے معاہدے کے تحت دوسرے مرحلے میں سنیچر کو رات گئے 39 فلسطینیوں کے بدلے 13 اسرائیلیوں اور چار غیر ملکیوں کو رہا کر دیا تھا۔ جنگ بندی کے پہلے دن حماس نے تقریباً 240 میں سے 24 یرغمالی رہا کر دیے تھے۔ غزہ سے رہائی پانے والوں میں 13 اسرائیلی، 10 تھائی اور ایک فلپائنی شامل شہری تھے۔ اسرائیل نے کہا تھا کہ اگر 10 مزید یرغمالیوں کو رہا کیا جاتا ہے تو جنگ میں ایک دن توسیع کی جا سکتی ہے۔ امریکی صدر نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ جنگ بندی میں توسیع ہو جائے گی۔ اسرائیل نے حماس کے خلاف جنگ کا اعلان اس وقت کیا جب اس نے اسرائیل پر 7 اکتوبر کو سرحد پار سے حملہ کیا جس میں تقریباً 12 سو افراد ہلاک ہوئے اور 240 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔ حماس کے زیر انتظام علاقے میں صحت کے حکام کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملے میں 13 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔