فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا اتوار کو اسرائیل پہنچی ہیں جہاں وہ غزہ میں جاری حماس کے ساتھ جنگ میں ’فوری اور پائیدار‘ وقفے کے لیے زور دیں گی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کیتھرین کولونا تل ایب میں اپنے اسرائیلی ہم منصب ایلی کوہن سے ملاقات کریں گی۔
پیرس نے سنیچر کو غزہ میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی تھی جس میں وزارت خارجہ کا ایک فرانسیسی ملازم ہلاک ہو گیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ صورتحال روشنی ڈالی جائے۔‘
وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا غزہ میں تاحال قید فرانسیسی یرغمالیوں کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کریں گی اور ’فوری اور پائیدار نئی جنگ بندی‘ کا مطالبہ کریں گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ میں وقفے سے نہ صرف تمام یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ تک امداد پہنچانے کا مقصد پورا ہونا چاہیے بلکہ اس سے دیرپا جنگ بندی بھی ممکن ہونی چاہیے۔
فرانسیسی سفارت کار مقبوضہ مغربی کنارے میں اپنے فلسطینی ہم منصب ریاض المالکی سے بھی ملاقات کریں گی۔
اسرائیل پہنچنے سے کچھ دیر قبل کیتھرین کولونا نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے بڑھتے ہوئے حملوں کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ ’ بدقسمتی سے، سات اکتوبر سے اپنے نظریاتی اندھے پن کی وجہ سے کچھ آباد کاروں نے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ ان آباد کاروں کو سزا ملنی چاہیے۔‘
اسرائیل پر غزہ میں جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے جہاں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف حملے میں 18,800 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔